Rasulullah (sallallahu alaihi wasallam) ke haazir naazir rakhne wale ke aqeedah

س: جو علماء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاظر و ناظر اس معنی پر کہتے ہیں کہ وہ مدینہ منورہ میں اپنی قبر انور میں حیات ہیں ،دور و نزدیک کی آواز اللہ کی عطا سے سنتے ہیں٫اگر ایک وقت پر ایک سے زیادہ جگہ تشریف لے جانا چاہیں تو اللہ کی عطا سے تشریف لے جاسکتے ہیں۔پوری کائنات کو اس طرح دیکھ رہے ہیں جیسے ہتھیلی۔

1-یہ عقیدہ گمراہی تو ہے لیکن کیا ایسے لوگ کافر و مشرک بھی ہیں؟

2-زید اگر انہیں کافر نہیں کہے گا تو کیا وہ خود کافر ہوجائیگا؟

3-زید اس عقیدے کو باطل سمجھتا ہے اور اختیار نہیں کرتا لیکن اختلاف کی وجہ سے کفر و شرک کہنے سے خاموشی اختیار کرتا ہے کیا اس سے زید کے ایمان پر کوئی فرق پڑے گا؟کیا وہ کافر تو نہیں ہو جائیگا

A: Agar kisee ne ayse logo ke oopar takfeer ka fatwa diya to agar intizaam-e-shara` ki hifaazat ke khaatir ho to woh saheeh he. Is qism ka aqeedah rakhna be-daleel he. Aqaaid me dalaail ayse honi chaahiye jo bilkul pakke ho. Usme kisee qism ka shubah ya shak na ho na riwaayat me na diraayat me.

And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.

 

Answered by:

Mufti Ebrahim Salejee (Isipingo Beach)