Aurat ke liye peer se bay'at ki shar'ee haithiyat

س : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مشائخ عظام قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ بیعت کے بارے میں کہ عورت کے لیے پیر سے بیعت کی شرعی حثیثت کیا ہے ؟

(1 اگر بیعت جائز ہے تو کس حد تک پیر کی تابعداری کر سکتی ہے ؟

(2 کیا بیعت کے بعد عورت پیر کی صرف شرعی امور میں تابع دار ہو گی یا غیر شرعی امور میں بھی تابع دار ہو گی ؟

(3 کیونکہ آج کل تصور یہ دیا جا رہا ہے کہ بیعت کے بعد مرید و مریدنی مکمل پیر کے غلام بن جاتے ہیں ۔ اب پیر انہیں جیسے چاہے استعمال کرے اور اسی آڑ میں مرید ینوں (عورتوں) کو اپنے لیے حلال سمجھتے ہوئے ان کی عزت نفس پامال کی جا رہی ہے کیا یہ جرم عظیم نہیں اگر جرم ہے تو اس کی شرعی و قانونی سزا کیا ہو گی ؟

(4 کیا ایسے پیر حضرات کی بیعت جائز ہے ؟

A: Ye to aurat ki izzat ko halaak samajhna. Adnaa darja ka musalmaan isko nahi soch sakta. Haraam ko halaal samajhna ye kufr he. Jab ye kufr he to peer kaafir huwa. To peeri kis tarah karega. Balke waajib he ke peer ko apni islaah kare.

And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.

 

Answered by:

Mufti Ebrahim Salejee (Isipingo Beach)