Q: I am sending an email of a brother who sent Ahadith and comments in favor of doing Qurbaani on the forth day.
قربانی کتنے دن کی جا سکتی ہے۔ اس بات پہ تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ کہ ایام تشریق تین دن ہیں، مگر وہ تین دن کون کون سے ہیں؟ان کی تعیین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
1۔ پہلا قول یہ ہے کہ ایام تشریق گیارہ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ ہے
2۔ دوسرا قول یہ ہے کہ دس (یوم النحر)، گیارہ اور بارہ ہے
ان دونوں اقوال میں راحج قول پہلا ہے کہ ایام تشریق 11، 12، اور 13 ذی الحجہ ہے. زیادہ تر اہل علم کا رحجان اسی جانب ہے. اس قول کے راحج ہونے کی ٹهوس دلیل موجود ہے.دلیل یہ ہے نبی ﷺکا فرمان ہے
حدثنا الحسن بن علي حدثنا وهب حدثنا موسی بن علي ح و حدثنا عثمان بن أبي شيبة حدثنا وکيع عن موسی بن علي والإخبار في حديث وهب قال سمعت أبي أنه سمع عقبة بن عامر قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم يوم عرفة ويوم النحر وأيام التشريق عيدنا أهل الإسلام وهي أيام أکل وشرب
حسن بن علی، وہب، موسیٰ بن علی، عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، موسیٰ بن علی، حضرت عقبہ بن عا مر سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا عرفہ کا دن قربانی کا دن اور ایام تشریق (ذی الحجہ) ہم مسلمانوں کے لیے عید کے دن ہیں اور یہ دن کھانے پینے کے دن ہیں۔ (سنن ابوداؤد:جلد دوم- حدیث مرفوع)
اس حدیث میں قربانی کے دن کو ایام تشریق سے الگ کیا گیا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ ایام تشریق یومِ عرفہ قربانی کے دن سے الگ دن ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ایام تشریق کون سےاور کتنے ہیں۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے،
حدثنا محمد بن العلا حدثنا ابن المبارک عن إبراهيم بن نافع عن ابن أبي نجيح عن أبيه عن رجلين من بني بکر قالا رأينا رسول الله صلی الله عليه وسلم يخطب بين أوسط أيام التشريق ونحن عند راحلته وهي خطبة رسول الله صلی الله عليه وسلم التي خطب بمنی
محمد بن علاء ابن مبارک، ابراہیم بن نافع، ابن ابی نجیح، قبیلہ بنی بکر کے دو شخصوں سے روایت ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی کے قریب کھڑے ہوئے تھے ہم نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ پڑھ رہے تھے اور یہ خطبہ ایام تشریق کے بیچ والے دن تھا اور یہی وہ خطبہ تھا جو منیٰ میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھا تھا۔ (سنن ابوداؤد:جلد دوم- حدیث مرفوع)
غور کریں: اس دوسری حدیث میں ایام تشریق کے بیچ والے دن کا زکر ہے، اس مطلب یہ ہے کہ ایام تشریق 11،12،13 ذلحجہ ہیں، اور اللہ کے رسولﷺ پہلی حدیث میں فرمارہیے ہیں کہ یوم نحر(10 ذلحجہ) اور ایام تشریق ہم مسلمانوں کے لیے عید کے دن ہیں اور یہ دن کھانے پینے کے دن ہیں۔اور قربانی عید کے دنوں میں ہوتی ہے،
ایک بات پر اور غور کریں: یوم عید سے لے کر 13ذلحجہ عصر تک ہر صلوٰۃ کے بعد تکبیرات پڑھی جاتی ہیں۔(12ذلحجہ تک نہیں)
آخری اور اہم بات
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّلَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَرَسُوْلُهٗٓ اَمْرًا اَنْ يَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِـيَرَةُ مِنْ اَمْرِهِمْ ۭ وَمَنْ يَّعْصِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِيْنًا
اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کے فیصلہ کے بعد کسی امر کا کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا ۔ یاد رکھو(جو کوئی) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں پڑے گا۔(سورۃ الاحزاب-آیت36)
والله أعلم
A: The days of Qurbaani are the 10th, 11th and 12th of Zil Hijjah, commencing from Subah Saadiq of the 10th and ending at sunset of the 12th. To view the Ahaadith that prove that the days of Qurbaani are the 10th, 11th and 12th, refer to I'laaus Sunana Vol. 17 Pg. 233 to 239.
And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.
Answered by:
Checked & Approved: