س: میرے والد صاحب نے میرے بھائی کے نام ایک زمین خریدی اور رجسٹری بھی کرا دی لیکن جب تک والد زندہ تھے بھائی کو اختیار نہیں تھا کے بھائی اس زمین کو بیچ سکے اب والد کے انتقال کے بعد بھائی نے وہ زمین بیچ کے خود سارے پیسے رکھ لئے اگر والد نے ہبہ کیا لیکن اختیارات اپنے پاس رکھ تو کیا یہ زمین پھر بھی بھائی کی ہی ہوگی ?
بھائی والد کے انتقال کے بعد سے بہت جھوٹ بول رہا ہے اور والدہ کو بھی جھوٹ میں شامل کرتا ہے اور والدہ بھی بھائی کے جھوٹ اور غلط باتوں میں بیٹے کا ساتھ دے رہی ہیں اور والدہ بیٹے کے جھوٹ میں اپنی بہن (ہماری خالہ) کو بھی ملاتی ہیں اور وہ بھی ان لوگوں کا جھوٹ میں ساتھ دیتی ہیں اور بہت ساری والد کے نام کی چیزیں بیچ کے ہم بہنوں کو ہمارا حصّہ بھی نہیں دیا ہم بہنوں کو والد کے انتقال کے بعد سے کچھ نہیں دیا چیزیں بیچ کے خود ہی سب پیسا رکھا جو دوکانوں کا کرایا اتا ہے اس میں سے بھی کچھ نہیں دیتے ہم بہنوں کو ہمے بتاتے بھی نہیں بھائی اور والدہ کے کہاں سے کتنے پیسے ا رہے ہیں
ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں کے یہ زمین پورے طور پے بھائی کو ہبہ کی یا صرف ٹیکس کی وجہ سے کی کیوں کے والد صاحب نے اپنی زندگی میں سب چیزوں پے اختیارات رکھے ہوئے تھے کوئی بھی والد سے پوچھے بغیر کچھ نہیں کر سکتا تھا اب ہم نہیں جانتے سچ اور جھوٹ کیا ہے کے والد صاحب اصل میں ہبہ کرنا چاہتے تھے یا صرف پیپر پے نام کرنا چاہتے تھے ٹیکس کی وجہ سے کیوں کے والد صاحب نہیں چاہتے تھے کے بھائی کو سارے اختیارات دئیے جائے کسی بھی بزنس کے معاملے میں بھائی اسی وجہ سے ہر وقت ابو سے لڑتا تھا کے بھائی کے نام چیزیں کری جائے
والدہ سے کہتا تھا کے اپ والد سے کھ کے میرے نام چیزیں کرواے لیکن والد ہمیشہ منا کر دیتے تھے اسی وجہ سے بھائی اور والد میں پچھلے دس سالوں سے ناراضگی تھی بھائی کہتا ہے کے ابو نے ہبہ کیا تو کیا یہ بچوں میں نہ انصافی نہیں ?
والد صاحب کو اس چیز کا علم نہیں تھا کے اسلام میں زندگی میں اولاد کو برابر تحفہ دینے کا کہا گیا ہے بھائی کو زمین , فلیٹس , بزنس میں زیادہ شئیر دیا گیا کس وجہ سے ہمے نہیں پتا اب اگر والد صاحب بیٹے کو ہبہ دے کے گئے تو کیا والدہ صاحبہ اپنے حصّے سے بیٹیوں کو ہبہ کر سکتی ہیں تا کے سب بچوں میں انصاف ہو والد نے والدہ کے نام بہت چیزیں کی ہوئی ہیں تو کیا اب والدہ صاحبہ کو اپنے حصّے سے بچوں میں انصاف کرنا چاہیے ? کیوں کے جتنی بھی پراپرٹی والدہ کے نام کی میرے والد نے وہ سب میرے والد صاحب کی کمائی کی ہے تو کیا اب والدہ کو ہم بہنوں کو اپنے حصّے سے ہبہ کر کے اولاد میں انصاف کرنا چاہیے ?
A: Ye baap ke meeraath me daakhil hoga. Bhai ka nahi hoga.
And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.
Answered by: