Bid'at

Rasulullah (sallallahu alaihi wasallam) ke haazir naazir rakhne wale ke aqeedah

س: جو علماء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاظر و ناظر اس معنی پر کہتے ہیں کہ وہ مدینہ منورہ میں اپنی قبر انور میں حیات ہیں ،دور و نزدیک کی آواز اللہ کی عطا سے سنتے ہیں٫اگر ایک وقت پر ایک سے زیادہ جگہ تشریف لے جانا چاہیں تو اللہ کی عطا سے تشریف لے جاسکتے ہیں۔پوری کائنات کو اس طرح دیکھ رہے ہیں جیسے ہتھیلی۔

1-یہ عقیدہ گمراہی تو ہے لیکن کیا ایسے لوگ کافر و مشرک بھی ہیں؟

2-زید اگر انہیں کافر نہیں کہے گا تو کیا وہ خود کافر ہوجائیگا؟

3-زید اس عقیدے کو باطل سمجھتا ہے اور اختیار نہیں کرتا لیکن اختلاف کی وجہ سے کفر و شرک کہنے سے خاموشی اختیار کرتا ہے کیا اس سے زید کے ایمان پر کوئی فرق پڑے گا؟کیا وہ کافر تو نہیں ہو جائیگا

Be asal message dowsro ko bhejna

Q: Mera sawal yeh hai ke es tarahn ke message per belive kar ke logoon ko send karna chahiye.air agar na karen tu waqai gunah hoga ya pher jo bhi es main likha hai woh he hoga last wali lines main mera believe nahi because Allah tu bin mange bhi de deta hai woh itna ghaforu raheem hai is msg ke wajah se Allah hamain nawaze ga yeh aap ka eman kamxor karne ki baat hai aap Allah per yaqeen hona chahiye nake es mag per .meri islah karen kia main sahi keh rahi hon aur meri soch sahi hai.

ضروری اعلان ضروری اعلان میرے تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ اس تحریر کے پڑھنے میں آپکے 4 منٹ لگتے ہے تو اس کو ضرور پڑھے۔۔۔ مدینے میں ایک شیخ (احمد) اپنے وصیت نامے میں کہتے ہےکہ پچھلے ہفتے میں جمعہ کی شب تھی اور میں قرآن مجید کی تلاوت کر رہا تھا کہ اچا نک نیند غالب ہو گیا تو میں سو گیا تو خواب میں آپﷺ کی زیارت نصیب ہوی تو انہوں نے مجھے فرمایا. کہ پچلے ہفتے میں(70.000) لوگ وفات پا چکے ہے جسمیں ایک شخص بھی ایمان دار نہ تھا.اور تمام لوگ بے ایمان اس دنیا سے گئے ہے۔ اور پھر ارشاد فرمایا.کہ بہت خراب وقت آچکا ہے اور عورتیں پردہ نہیں کرتے اور اپنے شوہرو کی خدمت نہیں کرتے ہے اور اولاد اپنے والدین کی بات نہیں مانتے اور امیر لوگ غریبوں کی خیال نہیں رکتھے اور فرمایا کہ شیخ (احمد)تم دنیا کے لوگوں کو سمجھاؤ کہ وہ اچھےکام شروع کر دے اور پھر فرمایا کہ عنقریب قیامت کا دن برپا ھونے والا ہے.اور پھر حضرت محمدﷺ نے فرمایا.کہ جس شخص تک یہ وصیت نامہ پہنچے اور دوسرے تک پہنچاۓ تو اس شخص کا شفاعت قیامت کے دن میں کرونگا اور اسکے کے خاندان کے لوگوں کو اللّٰہ تعالٰی جنت کی راستے پر چلنے کی توفیق عطا کر دیگا اور جو شخص یہ وصیت نامہ پڑھے اور پھر بھی اسکو آگے لوگوں کو نہ پہنچائےب تو وہ شخص اللّٰہ کی رحمت سے محروم رہ جائے گا اور شیخ (احمد) کہتے ہے کہ اگر میں جھوٹ بولتا ہوں تو میں مرنے کے وقت اس دنیا فانی سے کافر اور بے ایمان جاؤ۔تو اسلیے میرے دوستو ہمیں چاہیے کہ ہم حضرت محمدﷺ پر روزانہ درود شریف بھجیے اور غریبوں کا خیال رکھے اور خود بھی سیدھے راستے پر چلے اور دوسروں کو بھی سیدھے راستے پر چلنے کی دعوت دیں۔ جس شخص نے اس وصیت نامے کو کو 100لوگوں کے درمیان تقسیم کیا تو اللّٰہ تعالٰی چار دن کے اندر اس شخص کو خوشخالی نصیب فرمائے گا اور جس شخص نے یہ وصیت نامہ 50 لوگوں کے درمیان تقسیم کیا تو اس شخص کیلیے 10کروڑ نیکی ہے جس نے جتنا زیادہ یہ وصیت نامہ تقسیم کیا تو زیادہ فائدہ ہے اس وصیت نامے کوایک شخص نے جھوٹ سمجھا تو اُسی رات ہی وفات ھو گیا تو اسلئے ہمیں چاہئیے کہ یہ کام نیکی کا ہے اور نیکی کے کام میں صبر نہیں کرنی چاہیئے تو اسلئے تمام دوستوں سے درخواست ہے کہ اس خبر کو جلد از جلد عوامُ النّاس کے درمیان پھیلائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں امربالمعروف اور نہی عن لمنکر کرنے کی تو فیق عطا فرمائیں اور اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو صراطِ مستقیم پر چلنے کی تو فیق عطا فرمائیں اور اللّٰہ تعالیٰ تمام مسلمانوں پر رحم اور فضل کرے۔ آمین ثُمِّ آمین۔ جزاک اللّٰہ خیراً*