س: ایک آدمی کسی مصلحت کی وجہ سے بیوی کو اپنے بہنوئی کے گھر جا نے سے روکنا چاہتا ہے اور یہ ارادہ ہے کہ بیوی کو طلاق باشرط رجعی دے گا اب جب وہ گھر آئی تو میاں نے غصے مین اپنے بات کا اظہار اس طرح کیا: "کہ میں نے آپکی بہن کی آواز فون پہ سنا ہے اسلیئے اگر تم اس کے گھر گئی تو میری بیوی نہیں تم پر طلاق ہوگی" کچھ وقفہ کے بعد شوھر نےکہا وضاحت کیلیے : کہ چونکہ آواز سے پتہ نہیں لگتا کہ کونسی بہن ہے اسلیئے اب وہ مجہول ہے اسلیئے اب تم دونوں بہنوں کے گھر نہیں جا سکتی"
1: کیا اس پر طلاق باشرط رجعی واقعہ ہوگی یا باین ، یا ایک رجعی اور دوم باین؟
2: شوھر کو دو بہنوں پر شک ہے اب متعین نہیں کہ کونسی بہن ہے اگر کسی وجہ سے متعین ہو جائے تو صرف اس کے گھر کے ساتھ معلق ہوگی یا جو شوھر نے وضاحت کیلیے جو بات کہی "کچھ وقفہ کے بعد شوھر نےکہا وضاحت کیلیے : کہ چونکہ آواز سے پتہ نہیں لگتا کہ کونسی بہن ہے اسلیئے اب وہ مجہول ہے اسلیئے اب تم دونوں بہنوں کے گھر نہیں جا سکتی" تواس جملے پر اب وہ دونوں بہنوں کے گھر نہیں جاسکتی ؟ برائے مہربانی شریعت کے مطابق رہنمائی فرمائیں