س: مجھے یہ پوچھنا تھا کہ مجھ سے حدی جرم سرزد ہوا تھا اور میں نے اسکے بارے ای میل کہ ذریعے سعودیہ سوال پوچھا تھا ۔۔ جن سے سوال پوچھا تھا وہ شرعی جج تھے ۔۔ اور سوال بھی ایسے کیا تھا کہ اعترافی بیان تھا کہ میں نے یہ یہ غلطیاں کی ہیں تو کیا مجھ پر حد ہے یا نہیں ؟؟ پھر میری ای میل آئی ڈی کا پاسورڈ بھول گیا اور کچھ ڈیلیٹ بھی ہو گئیں لہذا مجھے جواب موصول نہیں ہوا۔۔۔ اب مجھے یہ پوچھنا تھا کہ اسطرح ای میل کہ ذریعے کسی قاضی یا جج سے اسطرح سوال کیا ہو کہ گناہ کا اعتراف ہو تو کیا ایسے ای میل کہ ذریعے حد واجب ہو جاتی ہے ؟؟؟ اور اگر ہوتی ہے تو مجھے نکاح کی بعد سعودیہ جاکر رہنا ہے تو کیا وہاں جا کر حد لگواؤں ؟؟؟ جزاکم اللہ
A: Nahi. Waajib nahi he. Aap sacha tawbah kare Allah Ta'ala se owr pukhta azam kare ke aainda aap ye gunaah nahi karenge. Agar aap sacha tawbah kare owr neak zindagi guzaarde to Allah Ta'ala aap ka tawbah qubool karenge.
And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.
Answered by:
Checked & Approved: