Published 1 month ago
Last updated 1 month ago
س: میں ایک بیوہ عورت سے کچھ عرصے سے واٹس ایپ پر رابطے میں ہوں۔ وہ ہماری ہمسائی ہے ۔ ان کی کفالت ان کے ایک کزن کر رہے ہیں۔ میرا ان سے نکاح کا ارادہ بنا ہے۔ اور ان کی کفالت کا ذمہ بھی خود لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے غم و خوشی میں شریک ہوتا ہوں۔ نکاح کی نیت سے کفالت کا ذمہ اٹھایا ہے۔ اس میں اجر ضائع تو نہیں ہوگا؟ اگر وہ نکاح کے لیے تیار نہ بھی ہوئیں تو ان کی کفالت جاری
A: Sab se pehle taubah kare ke aapne eik ajnabi aurat se raabta rakha. Usko khatam karlo. Agar nikaah karna ho to adab ke saath uske baro se baat kare. Agar kifaalat karna ho to uske baro ke zareeah se kar lo. Baraah-e-raast na karo.
And Allah Ta'ala (الله تعالى) knows best.
Answered by: